اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی پاکستان میں تعینات چین کے سفیر مسٹر جیانگ زئی ڈونگ سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں فریقین کے مابین سی پیک فیز 2 کو تیز کرنے پو اتفاق کیا۔
اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چینی قیادت اور حکومت پاک چین دوستی کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔سی پیک کے تحت اقدامات اور منصوبوں کے بر وقت نفاذ اور تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان انھتک محنت کرے گی۔
پاکستان آئی ٹی ، زراعت ، نوجوان نسل کے لیے روزگار کے مواقع ، گریں انرجی اور صنعت و تجارت جیسے شعبوں میں خصوصی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
پاکستان سی پیک کے اگلے مرحلے میں جانے کا خواہاں ہے۔جبکہ پانچ نئی اقتصادی راہداریوں پر ایک ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے اقتصادی زونز کو فعال کرنا شامل ہے۔ہمیں ایسے سیکٹرز کا تعین کرنا ہوگا جن میں پاکستان کی برامدات میں اضافہ کیا جا سکے۔
پاکستان نے قومی ترقی کے لیے سی پیک کے تحت پانچ اقتصادی راہداریوں پر کام تیز کر دیا ہے۔
ان پانچ راہداریوں میں روزگار کی تخلیق ، گرین انرجی، انوویشن اور خصوصی علاقائی ترقی کے منصوبے شامل ہیں۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ اور اس سے منسلک فری زون کی ترقی سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی مزید خطے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چین کے سفیر نے وفاقی وزیر کو چوتھی بار وزیر منصوبہ بندی بننے پر مبارکباد دی۔چیںی سفیر نے کہا کہ آپ ساری دنیا میں مسٹر سی پیک کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ آپکی سربراہی میں مجھے بھی مزید سیکھنے کا موقع ملے گا ۔کیونکہ آپ ایک کامیاب سیاستدان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک کامیاب ماہر ترقیاتی معاشیات بھی ہیں۔
چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کی وزارت اور چین کی قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن دونوں نئی اقتصادی راہداریوں پر الگ الگ کنسپٹ نوٹس (تجاویز) تیار کریں گے،جو مستقبل میں ہر شعبے کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کریں گے۔