بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں مستقبل کے راہنما کے عنوان سے تربیتی پروگرام کا انعقاد

شرکا سےسابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل (ر) زبیر اور ڈاکٹر ھذال کا خطاب.اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد میں فیوچر لیڈرز پروگرام کا آغاز بدھ کے روز ہوا جسے صدر جامعہ کی ہدایت کے مطابق فیکلٹی ممبران (ایسوسی ایٹ اور اسسٹنٹ پروفیسرز) کے لیے ترتیب دیا گیا تھا جس کا مقصد یونیورسٹی کے لیے ابھرتے ہوئے لیڈروں کو پروان چڑھانا اور انہیں بااختیار بنانا تھا۔

اس پروگرام کا انعقاد جامعہ کے نائب صدربراے ریسرچ اینڈ انٹرپرائز کے دفتر اور جامعہ کے پروفیشنل ٹریننگز ڈپارٹمنٹ نے کیا۔ممتاز شخصیات نے کلیدی موضوعات پر بات کی جن میں اسلوب حکمرانی اور قیادت، تدریس، تحقیق اور علم میں معیار اور تعلیمی اداروں کی قومی اور بین الاقوامی ساکھ میں اضافہ جیسے موضوعات شامل تھے ۔

یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے فیوچر لیڈرشپ پروگرام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اداروں اور قوموں کو تبدیل کرنے میں رہنماؤں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تکنیکی ترقی، خاص طور پر اے آئی نے ترقی کی راہوں کو نئی شکل دی ہے اور رہنماوں کو اس سے استفادہ کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر ھذال نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ موثر رہنما وقت کے انتظام، مسائل کے بہترین حل اور موافقت میں ہمیشہ مہارت رکھتے ہیں۔ انہوں نے فیصلہ سازی اور مستقبل کی منصوبہ بندی میں جذباتی ذہانت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

شرکاء کو ہمیشہ خدا سے ڈرنے اور انسانی حقوق کے تحفظ کا مشورہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر ھذال نے معاشرے اور آخرت دونوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کاموں کو ترجیح دینے اور غیر جانبداری پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گورننس اور قیادت کے موضوع پر افتتاحی سیشن کے دوران، جنرل ریٹائرڈ۔ زبیر محمود حیات، سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے سینئر قیادت کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے اسلام میں تعلیم کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑے استاد تھے اور تعلیم اسلامی نشاۃ ثانیہ کی کلید ہے۔ جنرل ریٹائرڈ زبیر محمود حیات نے قیادت میں سچائی، سادگی اور تجسس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوانوں کے متحرک ہونے اور خود کو ٹیکنالوجی کے جدید استعمال کے مطابق بنانے کے رحجانات کو اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اساتذہ اور طلںبا کو تلقین کی کہ کتابیں پڑھیں، دنیا اور اس کے رجحانات کو دریافت کریں، اصلی بنیں، نقل نہ کریں۔

پروگرام میں مختلف موضوعات پر پروفیسر طاہر محمود چوہدری (انسٹی ٹیوشنل ایکسیلنس ایڈوائزر، سی ای او)، محترمہ نور آمنہ ملک (ایم ڈی این اے ایچ ای) اور پروفیسر ڈاکٹر جمیل النبی (وائس چانسلر یونیورسٹی آف واہ) بطور ریسورس پرسن اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر احمد شجاع سید (نائب صدر ریسرچ اینڈ انٹرپرائز) اور پروفیسر عبدالرحمن (نائب صدر ایڈمنسٹریشن اینڈ فائنانس) نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ اس پروگرام میں 50 اساتذہ نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں