خوراک اور پانی پر جنگیں ہوتی ہیں مرکز تعاون کی بجاۓ محاذ آرائی کر رہا ہے KP وزیرخوراک

خیبر پختون خواہ کے وزیرخوراک ظاہر شاہ تورونے کہا ہے کہ صوبے میں شفاف انداز میں گندم کی گندم کی خریداری کو ممکن بنایا گیا ہے۔صوبائی حکومت کابینہ کے فیصلے کے مطابق 6لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کر رہی ہے۔ ہم نے 3900 روپے فی 40 کلو نرخ مقرر کیا ہے۔ جبکہ 100 کلو 9720 روپے شروع ہے۔

اتوار کے روز اسلام آباد میں صوبائی مشیر اطلاعات محمد علی سیف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ وزیر خوراک نے کہا کہ 17 مئی تک ہم نے خیبر پختون خواہ کے کاشتکاروں سے خریداری کی۔ اس کے بعد پنجاب کےکاشتکاروں سے خریداری جاری ہے۔

ہم نے گندم خریداری میں شفافیت کو مدنظر رکھا ہے۔اسی لیے بردانہ اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات نہیں رکھے۔ برآمدی گندم نہیں خریدی جائے گی۔ہم 22 خریداری مراکز پر 27000 ٹن گندم خرید چکےہیں ۔اب پنجاب سے خریداری کا عمل جاری ہے۔

پنجاب حکومت نےاپنے گودام برآمدی گندم سے بھر لیےہیں۔ہمارے صوبے کے لوگ برآمدی گندم پسند نہیں کرتے.ہم خریداری کے لیے گندم کا معیار دیکھتے ہیں۔ خراب اور غیر معیاری گندم لانے والے ہمارے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔

ظاہر شاہ تورو نے کہا پنجاب کے کسان تکلیف میں ہیں۔مرکز اور پنجاب حکومت نے گندم برآمد کر کے شوگرمافیا کو فائدہ پہنچایا۔ خوراک اور پانی پر جنگیں ہوتی ہیں۔ ہماری ضرورریات کی گندم کے لیے وفاق فنڈز نہیں دیتا۔ پاسکو سے گندم کی خریداری کے لیے 5600 روپے فی 40 کلو قیمت مقرر ہے۔ ہم نے 3900 روپے میں خریداری ممکن بنا کر 12 ارب روپے کی بچت ممکن بنائی۔

اپنا تبصرہ لکھیں