حکومت سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کا نفاذ کرے یہ سسٹم اپنانے سے خزانے اور نظام صحت دونوں کو فائدہ ہوگا۔جمعرات کے روز غیر سرکاری تنظیم سپارک کے زیراہتمام اسلام آباد میں زرائع ابلاغ کے نمائندوں کے لیے بریفنگ کا نعقاد کیا گیا۔
ڈاکٹر خلیل احمد نے کہا ہم بطور صحت کے کارکن آئی ایم ایف کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کا نفاذ کیا جائے۔ کیونکہ پاکستا ن میں سگریٹ ٹیکس کے نظام کو بہتر کرنا ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔
تمباکو سے متعلق ٹیکس کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔سماجی تنظیم سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ کے صحت کے کارکن حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کا نفاذ کرے۔
سگریٹ ٹیکس میں دوسرے درجے کو ختم کرنے سے حکومت کو نہ صرف اضافی ریونیو مدد ملے گا بلکہ تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔تمباکو نوشی سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے سالانہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔ جو کہ ہر سال ملک کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ تمباکو سے متعلق ٹیکس کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہےآئی ایم ایف کی طرف سے تجویز کردہ سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کو اپنانے سے پاکستان کے خزانے اور نظام صحت دونوں کو فائدہ ہوگا۔