پاک افغان حکام نے طورخم بارڈر کراسنگ 10 دن بعد دوبارہ کھول دی ہے

پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم بارڈر 10 روز کی بندش کے بعد جمعہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔

سرحد جسے دونوں طرف کے لوگ تجارتی سرگرمیوں کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں، سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔

سرحد پر ٹریفک کی بحالی کے بعد سیکڑوں مسافر افغانستان میں داخلے کے لیے اس کے امیگریشن سیکشن کی طرف آرہے ہیں، پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت شروع ہو گئی ہے۔

پاکستان کے ضلع خیبر کے اسسٹنٹ کمشنر ارشاد خان محمد نے اے ایف پی کو بتایا، “ٹرکوں کی کلیئرنس کا عمل جاری ہے اور افغان شہری کلیئرنس اور امیگریشن کے عمل کو گزرنے کے بعد افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔”

یہ مفاہمت افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کی کابل میں پاکستانی مشن کے سربراہ عبید الرحمان نظامانی سے ملاقات کے بعد ہوئی۔

ملاقات میں افغان حکام نے پاکستان کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔

سرحدی گزر گاہ کو 6 ستمبر کو بند کر دیا گیا تھا

افغانستان کے ساتھ پاکستان کی مرکزی سرحدی گزر گاہ کو 6 ستمبر کو بند کر دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد سامان سے لدے ٹرک جمع ہو گئے تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں