ویانا میں پاکستانی سفارتخانے میں ’’یومِ سیاہ کشمیر‘‘ کی تقریب

ویانا (زاہد غنی چوہان) — 27 اکتوبر 2025 کو ویانا میں پاکستانی سفارتخانے نے ’’یومِ سیاہ کشمیر‘‘ کی مناسبت سے ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا، جس میں سول سوسائٹی، علما، پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے نمائندگان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

تقریب کی نظامت کے فرائض تھرڈ سیکرٹری محترمہ سیدہ مبشرہ عروج نے انجام دیے اور مہمانوں کا خیرمقدم کیا، جب کہ منظور ریاض نے تلاوتِ کلامِ پاک سے تقریب کا آغاز کیا۔

اس موقع پر سفیر پاکستان محمد کامران اختر نے صدرِ پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا، جب کہ فرسٹ سیکرٹری جنید سلیمان نے وزیرِ اعظم اور نائب وزیرِ اعظم / وزیرِ خارجہ کے پیغامات پیش کیے۔ بعدازاں، ’’یومِ سیاہ کشمیر‘‘ کی تاریخی اہمیت پر مبنی ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

اپنے خطاب میں سفیر پاکستان محمد کامران اختر ملک نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج نے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 78 برسوں سے بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے عوام ظلم، جبر اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، جن میں جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں استصوابِ رائے کے ذریعے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سفیرِ پاکستان نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کی جائز اور منصفانہ جدوجہدِ آزادی میں اپنی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

تقریب سے پروفیسر شوکت اعوان (چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ آسٹریا) اور انجینئر عارف سین (صدر یورپین ترک یوتھ ایسوسی ایشن) نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔

دنیا بھر کی طرح آسٹریا میں بھی 27 اکتوبر کو ’’یومِ سیاہ‘‘ کے طور پر منایا گیا — وہ دن جب 1947 میں بھارت نے کشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف ریاست جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا تھا۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں