شرم الشیخ: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ آج صبح شرم الشیخ میں تاریخی غزہ امن منصوبے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچا ہوں، جو کہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔مصری صدر السیسی اور امریکی صدر ٹرمپ جو اس امن سربراہی اجلاس کے شریک میزبان ہیں، کا مشکور ہوں۔
صدر ٹرمپ کی شاندار قیادت اور غیر متزلزل عزم کے بغیر ہم یہ تاریخی لمحہ نہ دیکھ پاتے۔ صدر ٹرمپ کی خصوصی توجہ اور جستجو کی بدولت ہی (غزہ میں جاری) قتل و غارت کو روکنا ممکن ہوا۔ آج کی تقریب نسل کشی کے ایک باب کے اختتام کی نشان دہی کرتی ہے، عالمی برادری کو یقینی بنانا چاہیے کہ کہیں بھی ایسا دوبارہ نہ ہو۔بہادر فلسطینی عوام 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد فلسطین جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو، میں رہنے کا پورا حق رکھتے ہیں.
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف پیر کو مصر روانہ ہو گئے جہاں وہ شرم الشیخ امن کانفرنس میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شریک ہوں گے۔ بھارت نے وزارت خارجہ کے ایک جونیئر وزیر کو اس تقریب میں شرکت کے لیے بھیجا ہے۔جبکہ ایران نے اس تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا کہ شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم الشیخ کا دورہ کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ”وزیراعظم پاکستان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اور دیگر عالمی رہنماؤں کی موجودگی میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں خصوصی شرکت کریں گے۔‘‘
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ محمد اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ وفد میں شریک ہیں۔