حماس بین الاقوامی نگرانی میں ہتھیار حوالے کرنے پر آمادہ ہو گیا

دوحہ: حماس نے بین الاقوامی نگرانی میں ہتھیار حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ سوموار کے روز العریبیہ نیوز نے حماس کے زرائع سے دعوی کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے ایک حصے کے طور پر حماس کے ایک ذریعے نے ’’ العربیہ ‘‘ کو بتایا ہے کیا کہ حماس نے اسرائیلیوں کی لاشیں جمع کرنا شروع کر دی ہیں اور مصر کے ذریعے مشن کو مکمل کرنے کے لیے مخصوص علاقوں میں فضائی بمباری روکنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ زندہ یرغمالیوں کی حوالگی ایک مرحلے میں ہوگی۔ اس معاملے میں امریکی لچک کے تناظر میں لاشوں کی حوالگی میں کچھ وقت لگے گا۔

العریبیہ کا کہنا ہے کہ ذرائع نے مزید کہا کہ تحریک حماس کو قطر کے ذریعے امریکی ضمانتیں ملی ہیں جس میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلیوں کے مستقل انخلاء کی شرط رکھی گئی ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ حماس نے بین الاقوامی نگرانی میں فلسطینی- مصری کمیٹی کو ہتھیار دینے پر رضامندی ظاہر کی اور امریکہ کو اس کی منظوری سے آگاہ کیا۔

لاشوں اور یرغمالیوں کی فہرست
ذریعہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ تحریک حماس کے رہنماؤں کی غزہ کی پٹی سے روانگی ان کے اپنے فیصلے پر منحصر ہے۔ اس حوالے سے امریکی ضمانتیں ہیں کہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے ثالثوں کو لاشوں اور یرغمالیوں کی فہرست فراہم کی ہے جو اسرائیل کو پیش کی جائے گی تاکہ ان کی صحیح تعداد معلوم ہو۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مذاکرات تیز اور گہرے ہوں گے۔ یہ تحریک کے مفاد میں ہے کہ شرائط پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے۔ تاہم انہوں نے اسرائیل پر مسلسل بمباری اور تباہی کے ذریعے ٹرمپ کے منصوبے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔ حماس رہنما نے زور دیا کہ حماس جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے اور اسرائیل کے جال میں نہیں پھنسے گی۔

جبکہ اسرائیل کے چینل 12 کے مطابق ایک متعلقہ تناظر میں حماس نے تبادلے کے معاہدے کے حصے کے طور پر فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں