FIA officials present suspects involved in human smuggling and visa fraud after major crackdown in Faisalabad and Gujranwala.

مراکش کشتی حادثے میں ملوث بدنامِ زمانہ ایجنٹ گرفتار، انسانی اسمگلنگ میں ملوث خاتون سمیت 11 ملزمان گرفتار

فیصل آباد / گوجرانوالہ – وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے مراکش کشتی حادثے میں ملوث اشتہاری ایجنٹ سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

فیصل آباد میں کارروائی کے دوران ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل نے 2025 کے مراکش کشتی حادثے میں ملوث اشتہاری ملزم غلام مصطفیٰ کو گرفتار کر لیا۔ ملزم 2023 سے مراکش کے زمینی راستے کے ذریعے پاکستانی شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث تھا اور وہ بدنام زمانہ انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کا حصہ تھا جس میں پہلے سے گرفتار مرکزی ملزمان عبدالغفار اور محمد سرفراز بھی شامل ہیں۔
یہ نیٹ ورک افریقی انسانی اسمگلر ابو بکر کے ساتھ براہِ راست رابطے میں تھا اور پاکستانی شہریوں کو اسپین پہنچانے کے نام پر لاکھوں روپے وصول کرتا رہا۔
سال 2025 میں اسی نیٹ ورک نے درجنوں پاکستانیوں کو موریطانیہ سے یورپ کشتی کے ذریعے روانہ کیا، جو بدقسمتی سے سمندر میں حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

دوسری جانب ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے انسانی اسمگلنگ اور ویزہ فراڈ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران 11 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت ارسلان، محمد شہباز گھمن، آصف نزیر باجوہ، قاسم ندیم، محمد سلیمان، سکندر عادل، شعیب اقبال، ارسلان عبداللہ، محمد عدنان، اسد عرف مٹھا اور فائزہ وقاص کے نام سے ہوئی ہے۔
ملزمان گوجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیے گئے اور یہ بیرون ملک روزگار کے جھانسے دے کر شہریوں سے کروڑوں روپے بٹورنے میں ملوث پائے گئے۔

گرفتار ملزمان نے متاثرہ افراد کو دوبئی، کینیڈا، ملائیشیا، رومانیہ، روس، اٹلی، یونان، عراق اور عمان بھجوانے کے جھوٹے دعوے کیے۔ متعدد شہری یا تو بیرون ملک پہنچنے میں ناکام رہے، یا پھر جعلی ویزوں کی بنا پر شدید مشکلات کا شکار ہوئے۔
ایک متاثرہ شہری عراق میں حادثے کے باعث جان کی بازی ہار گیا، جب کہ ایک اور متاثرہ شہری، جسے یونان کشتی کے ذریعے بھجوایا گیا، تاحال لاپتہ ہے۔

ایف آئی اے نے گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ ان کے ساتھ شریک دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں