مغربی کنارہ: فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق، بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے جنین کے قریب الیامون کے علاقے میں کارروائی کے دوران 15 سالہ ریان طامر ہوشیہ کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ مقامی افراد نے علاقے میں شدید فائرنگ کی اطلاع دی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان پر “دھماکہ خیز مواد پھینکا گیا”، جس کے بعد انہوں نے “خطرہ محسوس کرتے ہوئے” جوابی فائرنگ کی۔ اسرائیلی فوج کے کسی اہلکار کو نقصان نہیں پہنچا۔
سی این این کے مطابق، ایک اور واقعے میں، 66 سالہ ضحیہ جودہ العبیدی اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے شعفاط پناہ گزین کیمپ میں جاں بحق ہو گئیں۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اسرائیلی آبادکاروں نے کفر مالک میں فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی، جسے اسرائیلی حزبِ اختلاف کے رہنما یائر گولان نے “یہودیوں کی منظم پُرتشدد کارروائی” قرار دیا۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ واقعے میں گولی چلائی گئی اور پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔
طیبہ اور اریحا کے قریب بھی آبادکاروں کے حملوں میں متعدد افراد زخمی اور گاڑیاں و مکانات نذرِ آتش ہوئے۔ ریڈ کریسنٹ اور بی’Tسیلم کے مطابق، ماسک پہنے افراد نے گھروں کو آگ لگا دی، جس سے متعدد فلسطینی خاندان محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔
اقوامِ متحدہ کی ریلیف ایجنسی UNRWA کے مطابق، مغربی کنارے کے جنین، طولکرم اور نور شمس کیمپوں میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز منظم طریقے سے مکانات گرا رہی ہیں، جس سے ہزاروں فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں 947 فلسطینی (جن میں 200 بچے شامل ہیں) اسرائیلی فورسز یا آبادکاروں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں، جبکہ اسی مدت میں 39 اسرائیلی شہری بھی ہلاک ہوئے۔