امریکی فوج کو سرحد پر اختیارات میں وسعت، مزید دو علاقوں میں مہاجرین کو عارضی حراست میں لینے کی اجازت

واشنگٹن ڈی سی – امریکی فوج نے جنوبی سرحد پر اپنی کارروائیوں کو مزید وسعت دیتے ہوئے دو نئے نیشنل ڈیفنس ایریاز (NDAs) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں فوجی اہلکار مہاجرین کو عارضی طور پر حراست میں لے سکیں گے اور بعد میں انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کر دیا جائے گا۔

نئے علاقے جوائنٹ بیس سان انتونیو، ٹیکساس کے قریب ہوں گے، جہاں تقریباً 250 میل تک ریو گرینڈ دریا کے ساتھ پٹی شامل ہوگی، اور دوسرا میریں کور ایئر اسٹیشن یُوما، ایریزونا کے قریب، جو 100 میل سے زائد سرحدی علاقے پر محیط ہوگا۔

سی این این کے مطابق، اس سے قبل مئی میں فورٹ بلس، ٹیکساس اور اپریل میں فورٹ ہوآچوکا، ایریزونا کے ساتھ دو دیگر NDAs پہلے ہی قائم کیے جا چکے ہیں۔

یو ایس ناردرن کمانڈ کے کمانڈر جنرل گریگوری گلوٹ کے مطابق، ان علاقوں سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام میں مدد ملے گی اور فوجی اہلکار قریبی گشت اور نگرانی کے ذریعے غیر قانونی داخلے کی فوری نشاندہی کر کے ملوث افراد کو عارضی طور پر حراست میں لے سکیں گے۔

اگرچہ امریکی قانون Posse Comitatus Act کے تحت فوجی اہلکار براہ راست پولیس کارروائیاں نہیں کر سکتے، لیکن NDA کو فوجی اڈے کے توسیعی علاقوں کے طور پر تصور کیا جاتا ہے، جس سے کچھ مخصوص اختیارات حاصل ہو جاتے ہیں، جیسے کہ عارضی حراست، ابتدائی تلاشی، اور ہجوم پر قابو پانے کی تدابیر۔

تاہم، اس فیصلے پر سیاسی تنقید بھی سامنے آئی ہے۔ ڈیموکریٹک سینیٹرز جیک ریڈ اور مارٹن ہائنرش نے اس اقدام کو قانونی طریقہ کار سے انحراف قرار دیا ہے۔ سینیٹر ریڈ کے مطابق، “یہ ایک قانونی فریب ہے جو پرانے آئینی تحفظات کو کمزور کرتا ہے۔”

جون میں فوجی اہلکاروں نے براہ راست مہاجرین کو حراست میں لینا شروع کیا، اور محکمہ انصاف نے رواں ماہ پہلا عدالتی فیصلہ حاصل کیا، جس میں دو افراد نے نیو میکسیکو NDA میں غیر قانونی داخلے کا اعتراف کیا۔ تاہم، دیگر کئی مقدمات شواہد کی کمی کی بنیاد پر ختم کر دیے گئے۔

یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب لاس اینجلس میں امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہروں کے دوران 4000 نیشنل گارڈز اور 700 میرینز کو تعینات کیا گیا ہے۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں