Speakers and guests at the Pakistan Youth League's anti-drug awareness event in Green Lagoon Hotel, Wah Cantt, gathered to support legislation and awareness against drug abuse.

نشہ آور مواد کی روک تھام کیلئے مؤثر قانون سازی ناگزیر ہے، مقررین کا عالمی انسداد منشیات دن پر زور

اسلام آباد / راولپنڈی / واہ کینٹ:منشیات کے خلاف عالمی دن کے موقع پر گرین لیگون ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں مقررین نے زور دیا ہے کہ منشیات کی غیر قانونی تجارت اور اس کے استعمال کی روک تھام کے لیے مؤثر اور جامع قانون سازی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ مقررین نے کہا کہ تعلیمی ادارے نشہ آور مواد کی مافیا کا اہم ہدف بن چکے ہیں، جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

یہ تقریب پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم واہ کینٹ کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی، جس کا مقصد نوجوان نسل میں شعور و آگاہی کو فروغ دینا اور منشیات سے پاک معاشرے کی تشکیل کے لیے آواز بلند کرنا تھا۔

قرارداد کی منظوری اور شعور کی ضرورت پر زور
تقریب کی چیف آرگنائزر عفت رؤف نے منشیات کے خلاف ایک اہم قرارداد وکلا کی معاونت سے شرکاء کے دستخطوں کے ساتھ منظور کرائی، جسے جلد منظرِ عام پر لایا جائے گا۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک، نعتِ رسولِ مقبول ﷺ اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد حافظ علی رضا (صدر تنظیم) نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔

تقریر کرنے والوں میں نمایاں شخصیات شامل
مقررین میں عابد حسین، ڈاکٹر شازیہ اشتیاق نیازی، ڈاکٹر شاہد ایم شاہد، طاہر سلیمان، صاحبزادہ حسنین ہزاروی، محمد صہیب اور عشل عباس شامل تھے، جنہوں نے معاشرتی اصلاح، آگاہی مہمات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار پر سیر حاصل گفتگو کی۔

ڈاکٹر ملک شاہد نواز (ایم ڈی الملک ہسپتال اینڈ سرجیکل کمپلیکس) اور ڈاکٹر ندیم ڈیوڈ (ڈائریکٹر، کرسچن ہسپتال ٹیکسلا) نے بطور مہمانِ اعزاز تقریب میں شرکت کی۔

قانونی و دینی نقطہ نظر سے رہنمائی
خطبۂ صدارت پیش کرتے ہوئے محترمہ فرحانہ قمر رانا ایڈووکیٹ (سپریم کورٹ آف پاکستان) نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں دینی و اخلاقی تربیت کو فروغ دے کر نوجوانوں کو منشیات سے بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آگاہی مہمات اور نصاب میں شعور افزائی شامل کی جانی چاہیے۔

مہمانِ خصوصی ایڈووکیٹ ملک سجاد حسین (سابق صدر بار ایسوسی ایشن ٹیکسلا) نے کہا کہ نشہ آور اشیاء کی پیداواری صنعت کا خاتمہ، پولیس تفتیش میں شفافیت، اور نوجوانوں میں آگاہی پھیلانا بنیادی اقدامات ہیں جن پر فوری عمل درکار ہے۔

ثقافتی لمحات اور اعزازات
ڈاکٹر ندیم ڈیوڈ، شکیل صابر اور تمکنت رؤف نے ملی نغمے پیش کر کے محفل کو یادگار بنا دیا۔ تقریب کے اختتام پر معزز مہمانوں کو یادگاری شیلڈز جبکہ شرکاء کو اسناد دی گئیں۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں