Vietnamese Ambassador Pham Anh Tuan meets Parliamentary Secretary Saba Sadiq at the Ministry of Human Rights in Islamabad

ویتنامی سفیر کی پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق سے ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر زور

اسلام آباد: وزارتِ انسانی حقوق میں آج ویتنام کے سفیر فام انہ توان ( Pham Anh Tuan) کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جو پاکستان میں سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام کے سفیر کی حیثیت سے محترمہ صباء صادق، پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق اور پاک-ویتنام پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کی کنوینر، سے ملاقات کے لیے تشریف لائے۔ ان کے ہمراہ ویتنامی سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹری، جناب ترونگ وان تھانگ بھی موجود تھے۔

وزارت نے پاک-ویتنام پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے قیام پر دلی مبارکباد پیش کی اور اسے دونوں ممالک کے درمیان بین الپارلیمانی روابط کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔ محترمہ صباء صادق نے بتایا کہ اس گروپ میں مختلف سیاسی جماعتوں، بشمول مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ارکان شامل ہیں، جو پاکستان کی دو جماعتی سفارت کاری اور علاقائی شراکت داری کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے اس گروپ کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق، تعلیم، تجارت، سیاحت، اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون کے نئے راستے ہموار کرنے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ہے۔ ساتھ ہی یہ قانون سازی کے تجربات کے تبادلے اور جامع ترقی و جمہوری اقدار کو فروغ دینے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔

پاک-ویتنام پارلیمانی فرینڈشپ گروپ پاکستان کی آسیان (ASEAN) ممالک کے ساتھ خارجہ پالیسی میں بھی کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ ویتنام، جو آسیان کا سرگرم رکن ہے، پاکستان کے لیے جنوب مشرقی ایشیا میں سفارتی اور اقتصادی روابط کو وسعت دینے کا ایک اہم ذریعہ بن سکتا ہے۔ ایسے تعلقات کو مضبوط بنانا پاکستان کے طویل المدتی وژن — علاقائی انضمام، معاشی روابط، اور نرم سفارت کاری — کے حصول میں مددگار ہے۔

اس ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی پیش رفت اور پالیسی ترجیحات پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت بین الاقوامی تعاون کو مستحکم ترقی، معاشی خودانحصاری اور تعمیری علاقائی اتحاد کے لیے ترجیح دیتی ہے۔

اس موقع پر صباء صادق نے کہا:
“یہ دوستی گروپ محض علامتی حیثیت کا حامل نہیں، بلکہ ہماری پارلیمانوں اور اقوام کے درمیان تعاون کا ایک پل ہے۔ اس اقدام کے ذریعے ہم باہمی اعتماد، قانون سازی میں اشتراک، اور ویتنام و آسیان برادری سے تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔”

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں