رفعت شاہین پاکستان کی ایک معروف فنکارہ ہیں جو بین الاقوامی اور قومی سطح پر بڑے پیمانے کے فن پارے تخلیق کرنے میں مہارت رکھتی ہیں۔ ان کے کام میں مصوری، گرافک ڈیزائن، عمارتوں کی آرائش، عجائب گھروں کا ڈیزائن اور تاریخی عمارتوں کا تحفظ شامل ہے۔ ان کی مصوری اور مجسمہ سازی کی نمائشیں دنیا بھر میں منعقد ہو چکی ہیں اور بے حد سراہا گیا ہے۔
رفعت شاہین کا تعلق راولپنڈی، پاکستان سے ہے۔ ان کا فنکارانہ سفر 14 سال کی عمر میں اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے عالمی سطح پر منعقد ہونے والے مصوری کے مقابلے میں پہلا انعام حاصل کیا اور پاکستان کا نام روشن کیا۔ اس کے بعد پانچ سال تک انہیں مختلف ممالک میں بطور مثالی ذہانت مدعو کیا جاتا رہا، جہاں ان کی شخصیت اور صلاحیتوں پر کئی تقریبات منعقد ہوئیں۔
رفعت شاہین نے نہ صرف پاکستان کی نمائندگی کی بلکہ عالمی سطح پر بھی ملک کا وقار بلند کیا۔ ان کی فنی خدمات کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے، جن پر معروف انٹرنیشنل چینلز نے ڈاکومنٹریز بنائیں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی شخصیت کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔
رفعت شاہین کو کئی ممالک کے سفارت خانوں نے ان کے اعزاز میں تقریبات منعقد کیں۔ کم عمری میں ہی انہوں نے اپنے فن کے ذریعے دنیا کو حیران کر دیا۔ آج وہ پاکستان کی کامیاب ترین کاروباری خواتین میں شمار ہوتی ہیں، جس کی وجہ ان کی محنت، دیانتداری اور لگن ہے۔
رفعت شاہین اس وقت پاکستان میں تین بڑی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کی مالک ہیں اور ساتھ ہی رفعت شاہین فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ یہ فلاحی تنظیم خاص طور پر مردوں کے حقوق پر کام کرتی ہے اور دنیا کی پہلی مردوں کے حقوق پر مبنی فاؤنڈیشن مانی جاتی ہے۔
رفعت شاہین کو کئی بین الاقوامی اور ملکی ایوارڈزے نوازا جا چکا ہے، جن میں:
بین الاقوامی آکسفیم ایوارڈ
صادقین ایوارڈ (پاکستان)
امن ایوارڈز
رفعت شاہین کو مختلف عالمی اداروں اور ملکوں میں اہم عہدوں پر فائز ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جن میں شامل ہیں:
USA میں SDGs کی گلوبل ایمبیسڈر اور ایڈوائزری بورڈ کی ایڈوائزر
فاطمہ جناح یونیورسٹی کی ایڈوائزر
انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ آرٹ کی ایڈوائزر
فورچیون میگزین کی برانڈ ایمبیسڈر
پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کی برانڈ ایمبیسڈر
ناروے کی Scoon این جی او کی برانڈ ایمبیسڈر
رفعت شاہین نے کم عمری میں ہی مختلف جامعات میں جج کے فرائض انجام دیے اور کئی اداروں میں مہمانِ خصوصی اور مقرر کے طور پر بھی مدعو کی گئیں۔ وہ ماضی کے صدور کے ساتھ مل کر اردو ادب اور پاکستانی تہذیبے فروغ میں سرگرم رہی ہیں۔
وہ انسانی فلاح و بہبود کے لیے بھی کام کر رہی ہیں، جیسے کہ شہروں کی خوبصورتی کے لیے مجسمے لگانا اور بریسٹ کینسر آگاہی جیسی صحت کی مہمات کا حصہ بننا۔ انہوں نے ٹی وی پر بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ادبی سیریز “فلم کہانی کی میزبانی کی، جس میں معروف پاکستانی اداکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
آج بھی، جب کہ انہیں دیگر ممالک کی شہریت کی پیشکش کی گئی، رفعت شاہین نے اپنے وطن پاکستان کو مستقل رہائش کے لیے چُنا جو ان کی وطن سے محبت اور وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔