A group of senior officials at a press briefing in Islamabad discussing Pakistan’s new virtual asset regulation policy.

پاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات اور سروس فراہم کنندگان کے لیے انقلابی پالیسی فریم ورک کا اعلان

اسلام آباد، اپریل 2025 — پاکستان نے ڈیجیٹل معیشت میں ذمہ دارانہ جدت کو فروغ دینے اور عالمی مالیاتی معیار سے ہم آہنگ ہونے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ورچوئل اثاثہ جات (Virtual Assets) اور ورچوئل اثاثہ جات کی سروس فراہم کنندگان (VASPs) کے لیے اپنی پہلی جامع پالیسی فریم ورک کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ پالیسی نیشنل ورکنگ گروپ برائے VAs/VASPs نے تیار کی ہے، جو جنوری 2024 میں وزارت خزانہ کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ گروپ اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام (AML/CFT) اتھارٹی کی سربراہی میں، وفاقی تحقیقاتی ادارے (FIA) کی قیادت میں کام کر رہا ہے، اور اس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، SECP، ایف ایم یو، ایف بی آر، نیکٹا، وزارت آئی ٹی، اور دیگر سرکاری و نجی اداروں کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

سمیرا اعظم، ڈائریکٹر ایف آئی اے اور نیشنل ورکنگ گروپ کی سربراہ، نے کہا:
“یہ پاکستان کے ڈیجیٹل مالیاتی نظام کے حوالے سے نقطہ نظر میں ایک انقلابی تبدیلی ہے۔ یہ فریم ورک ایک مستقبل بین وژن کی عکاسی کرتا ہے جو ٹیکنالوجی کی ترقی کو قبول کرتا ہے مگر قومی مفادات کی حفاظت کے ساتھ۔ ہمارا مقصد جدت اور سخت نگرانی کے درمیان توازن قائم کرنا ہے، جو FATF کی سفارش نمبر 15 کے مطابق ہے، اور پاکستان کے بین الاقوامی AML/CFT معیارات سے وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔”

اس مجوزہ فریم ورک کا مقصد منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت، اور مالیاتی عدم استحکام سے منسلک خطرات کو کم کرنا ہے، جبکہ بلاک چین پر مبنی مالیاتی حل کو ذمہ داری کے ساتھ اپنانے کے مواقع بھی فراہم کرنا ہے۔ یہ پالیسی مرحلہ وار اور لچکدار ضابطہ سازی پر زور دیتی ہے، جو کنٹرول شدہ جدت کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافے کو بھی یقینی بناتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں