امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے پاناما کے دورے کے دوران اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ “چین کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا،” لیکن امریکہ میں چینی “خطرات” کو روکنے کے لیے کارروائی کرے گا۔
العریبیہ نیوز کے مطابق اپنے دورہ پاناما کے دوران امریکی وزیردفاع نےکہا کہ “ہم چین کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے لیکن ہمیں مل کر اس خطے میں چین کے خطرات کو مضبوطی اور طاقت سے روک کر جنگ سے گریز کرنا چاہیے”۔
انہوں نے کہا کہ “ہمیں اس خطرے کو تسلیم کرنا چاہیے جو چین ہمارے ممالک، ہمارے لوگوں اور اس خطے میں امن کے لیے لاحق ہے۔چینی کمپنیاں “توانائی اور ٹیلی کمیونیکیشن جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں اہم زمین اور انفراسٹرکچر حاصل کر رہی ہیں۔
امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ “چینی فوج کی مغربی نصف حصے میں وسیع پیمانے پر موجودگی ہے۔ وہ فوجی تنصیبات کا استحصال کرتی ہے اور اپنے عالمی فوجی عزائم کو ہوا دینے کے لیے قومی وسائل اور علاقے کا استحصال کرتی ہے”۔
پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ “بیجنگ اس خطے میں فوجی برتری اور غیر منصفانہ اقتصادی فوائد حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری اور کام کر رہا ہے”۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ چین کو پاناما کینال پر اثر و رسوخ کی اجازت نہیں دے گی۔ اسے امریکہ نے بنایا تھا اور ٹرمپ نے “واپس لینے” کا عزم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہم نہر کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اپنے مشترکہ سیکورٹی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے پاناما میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہم مل کر اسے چینی اثر و رسوخ سے دوبارہ حاصل کر رہے ہیں”۔