کراچی: سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 7.59 روپے فی یونٹ کمی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بڑا ریلیف ہے، لیکن وزیراعظم کو کراچی کے ساتھ روا امتیازی سلوک کا خاتمہ کرتے ہوئے یہاں کے لیے بھی ملک بھر کے برابر بجلی نرخ مقرر کرنے کی خوشخبری دینی چاہیے۔
احمد عظیم علوی نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی قیمتیں ملک کے دیگر شہروں کے مقابلے میں 8 سے 9 روپے فی یونٹ زیادہ ہیں، جو ایک واضح امتیازی سلوک ہے۔ یہ شہر ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور سستی بجلی فراہم کر کے اسے مزید مؤثر کردار ادا کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، خاص طور پر برآمدی صنعتوں کو عالمی منڈی میں مسابقت کا فائدہ ہوگا، جس سے برآمدات میں اضافہ اور صنعتی شعبے میں ترقی ممکن ہوگی۔
احمد علوی نے کہا کہ اگرچہ کے-الیکٹرک کو براہِ راست بجلی لینے کی پیشکش کی گئی تھی، مگر ممکنہ تکنیکی خدشات کے باعث یہ عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ تاہم، اس کا قابلِ عمل حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ تھر کول سے بجلی پیدا کر کے کراچی کی صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گڈاپ اور کاٹھور کی صنعتیں پہلے ہی واپڈا سے سستی بجلی حاصل کر رہی ہیں، اس ماڈل کو باقی کراچی تک وسعت دی جائے تاکہ صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔
احمد عظیم علوی نے بتایا کہ پاکستان کی 51 فیصد برآمدات اور 60 فیصد سے زائد ریونیو کراچی سے حاصل ہوتا ہے، لہٰذا یہاں کی ترقی سے پوری قومی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے وزیراعظم سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ چونکہ کراچی کے صارفین سرکلر ڈیٹ میں حصہ دار نہیں ہیں، اس لیے ان پر پی ایچ اے چارجز ختم کیے جائیں، اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کو بھی ملک بھر میں یکساں کیا جائے۔