اسلام آباد: انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (IRS) کی جانب سے منعقدہ ایک بین الاقوامی سیمینار میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اسٹڈیز (NIDS) کے شعبہ کے سربراہ پروفیسر ماسایوکی مسودا نے کہا کہ پاکستان نے علاقائی استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ امن کے فروغ کے لیے اپنے عزم کا مظاہرہ کر رہا ہے، خاص طور پر بڑھتے ہوئے چیلنجز کے درمیان۔ انہوں نے تجویز کیا کہ پاکستان اور جاپان، دونوں ممالک جو جنگوں اور تنازعات کی وجہ سے انسانی اور اقتصادی نقصانات کا سامنا کر چکے ہیں، امن کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی منفرد پوزیشن میں ہیں۔ پروفیسر مسودا نے اس بات پر زور دیا کہ جاپان کا “فری اینڈ اوپن انڈو پیسیفک” تصور علاقائی امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے جو پاکستان کے کنیکٹیویٹی کے مفادات سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے ٹیلی کام، مصنوعی ذہانت اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو گا۔
اس موقع پر NIDS کے سینئر فیلوز، مساہیرو کرِتا نے وضاحت کی کہ بھارت کے ساتھ جاپان کا بڑھتا ہوا تعاون، چاہے وہ QUAD فریم ورک کے اندر ہو یا باہر، بنیادی طور پر سیاسی اور اقتصادی تعاون پر مرکوز ہے اور اس کا پاکستان کی سیکیورٹی خدشات پر کوئی اثر نہیں پڑنا چاہیے۔ انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ پاکستان کے بارے میں تاثر اس کے چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات سے متاثر ہو رہا ہے، لیکن انہوں نے پاکستان کے متوازن نقطہ نظر پر زور دیا، جس سے اس کی عالمی سطح پر وسیع تعلقات کے لیے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
ایمبیسڈر جوہر سلیم، صدر IRS نے کہا کہ پاکستان-جاپان تعاون اس وقت استحکام کا ایک اہم عنصر ہے جب بڑی طاقتوں کے درمیان مقابلہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین مشترکہ اقدار اور مفادات پر زور دیا جو انہیں دوستانہ اور تعاونی تعلقات میں باندھتے ہیں اور اس بنیاد پر مزید تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سیاسی مکالمے، ثقافتی تبادلوں اور عوامی سطح پر روابط کو بڑھانے کی تجویز دی تاکہ دونوں ممالک کے نقطہ نظر کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
ایمبیسڈر فاروق امیل، چیئرمین IPO اور جاپان کے سابق سفیر نے پاکستان کے جاپان کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری کو مستحکم کرنے کی طویل مدتی خواہش کو تسلیم کیا۔ انہوں نے جاپان کی تکنیکی قیادت اور پاکستان کی مستقبل کی اقتصادی اور سیکیورٹی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی اور جدت میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا، اور قدرتی آفات کے دوران جاپان کی بے لوث انسانیت کی مدد کی تعریف کی۔