پاکستان میں بوسنیا و ہرزیگووینا کے سفارت خانے میں 33ویں یومِ آزادی کے موقع پر ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں سفارتی نمائندگان، حکومتی عہدیداران اور معزز مہمانوں نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر امین چوہداریوچ نے پاکستان اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے قریبی اور دوستانہ تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے کراچی، لاہور اور پشاور میں تعینات اعزازی قونصلرز اور فیڈرل ٹیکس ایڈمنسٹریشن کے سیکریٹری فیضان بدر کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔
سفیر نے بوسنیا و ہرزیگووینا کی آزادی کی جدوجہد میں پاکستان کی حمایت کو یاد کیا اور دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بوسنیا و ہرزیگووینا کے یورپی یونین میں شمولیت کے عمل میں 21 مارچ 2024 کو الحاق مذاکرات کے آغاز کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے نیٹو میں شمولیت کے عزم اور عالمی امن مشنز میں بوسنیا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
عالمی چیلنجز پر بات کرتے ہوئے، سفیر نے یوکرین اور غزہ کے بحران پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ امن اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
تقریب کے اختتام پر، سفیر امین چوہداریوچ نے پاکستان اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے درمیان دوستی اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی، وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے بوسنیا و ہرزیگووینا کے قومی دن پر حکومتِ پاکستان اور عوام کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری اور ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور بوسنیا کے لیے ترقی، امن اور خوشحالی کی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔