پاکستان کے نوجوان: غیر متعدی امراض کے خلاف مضبوط دیوار” ہری پور یونیورسٹی میں پناہ کے زیر اہتمام امراض کی آگاہی سیشن

غیر متعدی امراض کا بڑھتا ہوا پھیلاؤ دنیا بھر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے بھی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں غیر صحت بخش خوراک کا زیادہ استعمال شامل ہے۔ زائد مقدار میں میٹھا، نمک اور ٹرانس فیٹس پر مشتمل خوراک کے سبب قلبی امراض، ذیابیطس، موٹاپا، بلڈ پریشر اور کینسر جیسے مہلک امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان بیماریوں کی روک تھام کے لیے فوری اور موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) نے یونیورسٹی آف ہری پور میں ایک آگاہی سیشن کا انعقاد کیا، جس کا مقصد نوجوانوں کو غیر صحت بخش خوراک کی روک تھام کی مہم میں شامل کرنا تھا۔ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پناہ کے جنرل سیکریٹری جناب ثناء اللہ گھمن نے زور دیا کہ صحت مند زندگی کے فروغ کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں روزانہ تقریباً 1,100 افراد ذیابیطس اور اس کی پیچیدگیوں کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر صحت بخش غذائیں دل کی بیماریوں، موٹاپے، گردے کی خرابی اور دیگر غیر متعدی امراض کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں شامل شوگر، سوڈیم اور ٹرانس فیٹس ان بیماریوں کے اضافے کا بنیادی سبب ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی تقریباً 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہی نوجوان غیر متعدی امراض کے طوفان سے ملک کو محفوظ رکھنے میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

پناہ کی جانب سے ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں یوتھ لیڈ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے ذریعے نوجوانوں کو صحت مند طرز زندگی اور مؤثر صحت عامہ کی پالیسیوں سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔ سیشن میں ٹیکنیکل ایڈوائزر پناہ اور سابقہ کمشنر انکم ٹیکس جناب عبدالحفیظ نے پناہ کی کاوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 1984 سے پناہ غیر متعدی امراض کے خلاف برسرِ پیکار ہے اور پاکستان بھر کے طلبہ کو ایک منظم فورس میں تبدیل کر رہا ہے۔

اس سیشن کے دوران طلبہ کے ساتھ عالمی سطح پر کی گئی تحقیق اور کامیاب پالیسیوں کے نتائج شیئر کیے گئے اور انہیں الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے نقصانات سے آگاہ کیا گیا۔ طلبہ کو عملی حکمتِ عملیوں سے روشناس کرایا گیا تاکہ وہ اس پیغام کو مؤثر انداز میں آگے پہنچا سکیں۔ مزید برآں، طلبہ کو دعوت دی گئی کہ وہ اپنی تخلیقی تجاویز پناہ کے ساتھ شیئر کریں اور بہترین تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پناہ مالی معاونت فراہم کرے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں