بدھ کے روز اسلام آباد میں یورپی یونین نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ادارے یو این ویمن اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کے اشتراک سے اسلام آباد میں پاکستان ویمن لیڈرز منصوبے (PWL) کا آغاز کیا۔افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے منصوبہ سازوں نے کہا کہ یورپین یونین کی جانب سے اس چار سالہ منصوبے کے لیے 4.8 ملین یورو کی مالی اعانت فراہم کی گئی ہے، جس کا مقصد پاکستان میں خواتین کی قیادت اور ان کی سیاسی شراکت کو بڑھانا ہے۔جو کہ صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے میں کردار ادا کرے گا۔خواتین کو بااختیار بنانے کا مطلب ہے پاکستان کو بااختیار بنانا یہ منصوبہ بروقت اور درست سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے کہا کہ “یورپی یونین صنفی مساوات اور خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان ویمن لیڈرز پراجیکٹ کا آغاز ایک زیادہ جامع اور مساوی معاشرے کی تشکیل کی جانب اہم قدم ہے۔ اس منصوبے کی ایک خصوصیت مینٹرشپ پروگرام ہے جس کے ذریعے خواتین پارلیمنٹرینز، مقامی کونسلرز اور خواتین راہنماوں کو سول سوسائٹی کی شمولیت سے رہنمائی فراہم کی جائے گی تاکہ صنفی مساوات کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا جا سکے۔پاکستان کی 240 ملین آبادی کا تقریباً نصف خواتین پر مشتمل ہے، اس طرح کے رہنمائی پروگراموں کے ذریعے قیادت میں صنفی فرق کو ختم کرنا بہت ضروری ہے۔”
یو این ویمن پاکستان کے نمائندہ برائے پاکستان جمشید ایم قاضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے منصوبہ اہمیت رکھتا ہے “یہ منصوبہ اہم دشواریوں سے نمٹنے کے لیےہے، جیسے کہ انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت اور فیصلہ سازی کے کردار میں اضافہ، اور سیاسی زندگی میں ان کی مصروفیت کو محدود کرنے والی سماجی، ثقافتی اور اقتصادی رکاوٹوں کو دور کرنا بھی اس میں شامل ہے۔ پاکستان ویمن لیڈرز منصوبے کا مقصد پورے پاکستان میں خواتین کی قیادت کو فروغ دینا ہے۔
منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے، UNDP پاکستان کے ریذیڈنٹ نمائندے، ڈاکٹر سیموئل رِزک نے کہا، کہ “سماجی اور سیاسی شرکت کے ذریعے خواتین کو لیڈر کے طور پر بااختیار بنانا نظام میں عدم مساوات کو دور کرنے اور ایک زیادہ مساوی مستقبل کی تشکیل کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ملک کے 15 اضلاع میں خواتین اور سماجی طور پر پسماندہ ہیں جن میں ووٹروں کا سب سے کم اندراج ہے، ہم سیاسی اور انتخابی عمل میں ان گروپوں کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے ضابطوں کو بہتر بنانے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ PWL منصوبہ کا مقصد خواتین کی قیادت کو مضبوط کرنا اور ان کی سیاست اور فیصلہ سازی میں مکمل شرکت کی راہ میں رکاوٹ بننے والی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، ہماری کاوشیں پاکستان کے لیے مزید منصفانہ اور جامع مستقبل میں معاون ثابت ہوں گے۔
تقریب میں پالیسی سازوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، ترقیاتی شراکت داروں، ارکان پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور زرائع ابلاغ کے نمائندوں نے شرکت کی۔