الاسکا میں جمعرات کے روز لاپتہ ہونے والا ایک علاقائی ایئرلائن کا طیارہ مل گیا ہے، اور اس میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، امریکی کوسٹ گارڈ نے تصدیق کر دی۔
یہ چھوٹا مسافر طیارہ جمعہ کے روز نوم شہر سے تقریباً 34 میل جنوب مشرق میں ملا، جو اس کی متوقع منزل تھی۔
سی این این کے مطابق، امدادی کارکنوں نے تین لاشیں طیارے کے اندر دیکھی ہیں، جبکہ سات دیگر افراد کے ملبے کے اندر موجود ہونے کا خدشہ ہے، تاہم وہ فی الحال ناقابل رسائی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں الاسکا نیٹیو ٹرائبل ہیلتھ کنسورشیم کے دو ملازمین، رھون باؤم گارٹنر اور کیمرون ہارٹویگسن بھی شامل ہیں، جو یونالاکلیت میں ایک اہم ہیٹ ریکوری سسٹم کی مرمت کے لیے جا رہے تھے۔ ادارے کے مطابق، یہ سسٹم مقامی واٹر پلانٹ کے لیے بہت ضروری تھا۔
طیارہ، جو بیئرنگ ایئر کے زیرِ انتظام تھا، نو مسافروں اور ایک پائلٹ کو لے کر یونالاکلیت سے نوم جا رہا تھا۔ پرواز کے دوران، طیارے نے اچانک اپنی بلندی اور رفتار کھو دی، جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گیا۔
امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں طیارہ برف سے ڈھکے علاقے میں ٹکڑوں میں بٹا ہوا نظر آتا ہے۔ کوسٹ گارڈ نے اس واقعے کو “المناک سانحہ” قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
طیارے کی تلاش کے دوران شدید موسمی حالات نے ریسکیو مشن میں رکاوٹیں پیدا کیں، جبکہ ابتدائی فضائی تلاش میں بھی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ تاہم، بعد میں بہتر موسم کے باعث سرچ ٹیموں کو مدد ملی۔
امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایوی ایشن سیفٹی آفس کا ایک تفتیش کار مقرر کر دیا ہے۔
امریکی حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب امریکی فضائی سلامتی کے امور پر پہلے ہی کئی سانحات کی وجہ سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔