بلاول سے ملاقات کے لئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار جمعرات کی شام زرداری ہاؤس آئے۔بلاول بھٹو زرداری اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے درمیان معاملات کے حل کیلئے پی پی پی اور حکومتی کمیٹیوں کی ملاقاتوں پر اتفاق ہو گیا۔اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی پھی موجود تھے۔
مسلم لیگ ن کی حکومت گزشتہ ماہ سے پیپلز پارٹی طرف سے اختلافات کے اظہار کے باعث دباو کا شکار ہے۔دو روز قبل اسلام آباد زرداری ہاوس میں بلاول بھٹو نے سینیٹر فیصل واڈوا سے ملاقات کی تھی۔اس ملاقات میں بھی فروری کے بعد وفاقی حکومت کی حمایت سے دستبرداری کرنے کی منصوبہ بندی پر گفتگو کی گئی۔جبکہ منگل کے روز گورنر خیبر پختون خواہ فیصل کنڈی نے بلاول بھٹو سے ملاقات کی۔ملاقات کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق گورنر نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے معاملات پر شدید تنقید کی۔ گورنر نے وفاق کی طرف سے صوبے میں وسائل کے غیر منصفانہ استعمال سے متعلق بلاول کو آگاہ کیا۔دوسری طرف گزشتہ ماہ کے اختتام پر گورنر پنجاب نے وڑیراعلی خیبر پختون خواہ کی قیادت میں مظاہرین کے اسلام آباد پہنچنے پر پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔جبکہ اس سے قبل بلاول بھٹو افواج کے سربراہان کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں اضافے سے متعلق اور دریائے سندھ پر 6 نہروں کی تعمیر کے حکومتی فیصلے پر حکومت سے اختلافات کا اظہار کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے اختلافات پر ان کو منانے کی ذمہ داری ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کے سپرد کی رکھی ہے۔جبکہ حکومتی رابطے کے نتیجے میں پیپلز پارٹی نے حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کا اعلان کر رکھا ہے۔جس میں گورنر پنجاب، گورنر خیبر پختون خواہ، وزیراعلی سندھ، وزیراعلی بلوچستان اور دیگر پارٹی راہنما شامل ہیں۔تاہم تا حال دونوں جماعتوں کے مابین اختلافات ختم کرنے کے لیے کوئی مذاکرات کا آغاز نہیں ہو سکا۔