پاکستان کے معروف امیگریشن ایکسپرٹ حسیب شفقت عباسی نے سی این این اردو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوۓ کہا ہے کہ برطانیہ کی ای ویز(اE visa) پالیسی کا مقصد اپنے امیگریشن سسٹم کو جدید اور محفوظ بنانا ہے۔ یہ تبدیلی بہت سے ویزا ہولڈرز کو متاثر کرے گی، اور اس کی نفاذ کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2024 مقرر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام افراد جن کے پاس BRP ہے اور ان کے برطانیہ میں رہنے کی اجازت 31 دسمبر 2024 کے بعد تک ہے، ان کو اپنا اسٹیٹس eVisa میں تبدیل کرنا لازمی ہے۔یہ تبدیلی ہر قسم کے ویزا ہولڈرز پر لاگو ہوتی ہے، چاہے ان کی قومیت کچھ بھی ہو۔برطانوی حکومت نے BRP رکھنے والے افراد کو ای ویزا تک رسائی کے لیے UK Visas and Immigration (UKVI) پر اکاؤنٹ بنانے کی سہولت دی ہے۔
حسیب شفقت عباسی کا کہنا تھا کہ چند افراد اس شرط سے مستثنیٰ بھی ہیں۔ایک قلیل مدتی ویزا ہولڈرز یعنی وہ افراد جنہیں چھ ماہ سے کم مدت کے لیے برطانیہ میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے، جیسے وزیٹرز، eVisa کے لیے لازمی نہیں۔دوسرے ۔EU سیٹلمنٹ اسکیم کے شرکاء وہ افراد جن کے پاس پہلے سے ہی اس اسکیم کے تحت ڈیجیٹل اسٹیٹس موجود ہے، انہیں اس تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔ تیسرے آئرش شہری وہ اپنی شہریت کے ثبوت کے لیے اپنے پاسپورٹ پر ہی انحصار کر سکتے ہیں۔
حسیب شفقت عباسی نے مزید بتایا کہ ای ویزا میں منتقلی کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2024 ہے۔اس تاریخ کے بعد BRP امیگریشن اسٹیٹس کے ثبوت کے طور پر قابل قبول نہیں ہوگا۔ای ویزا میں تبدیل ہونے کے لیے UKVI اکاؤنٹ بنا ضروری ہے برطانیہ کی حکومت کی ویب سائٹ پر جا کر اپنا اکاؤنٹ بنایا جا سکتا ہے۔
حسیب شفقت عباسی نے بتایا31 دسمبر 2024 کے بعد، BRP آپ کے اسٹیٹس کے ثبوت کے طور پر قابل قبول نہیں ہوگا۔اس سے آپ کی ملازمت، جائیداد کرایے پر لینے، یا برطانیہ میں دیگر خدمات تک رسائی متاثر ہو سکتی ہے۔مزید یہ کہ برطانیہ سے باہر سفر کرنے کے بعد دوبارہ برطانیہ میں داخل ہونا مشکل ہو سکتا ہے۔اگر آپ کے پاس BRP ہے اور آپ کو 31 دسمبر 2024 کے بعد تک برطانیہ میں رہنے کی اجازت ہے، تو وقت سے پہلے اپنا اسٹیٹس eVisa میں منتقل کریں۔یہ تبدیلی برطانیہ کے مکمل ڈیجیٹل امیگریشن سسٹم کی طرف ایک اہم قدم ہے، جو کہ تمام متعلقہ افراد کے لیے سیکیورٹی اور سہولت کو بہتر بنائے گا۔