پاکستان میں انڈونیشیا کے سفارتخانے نے 79ویں یوم آزادی کی پروقار تقریب

عابد صدیق چوہدری
سی این این اردو-اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں انڈونیشیا کے سفارتخانے نے 26 ستمبر 2024 کو انڈونیشیا کے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر ایک شاندار اور دوستانہ سفارتی استقبالیہ کا اہتمام کیا۔

وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس، میاں ریاض حسین پیرزادہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے تقریب میں شرکت کی، جبکہ وزیر مملکت برائے خزانہ، محصولات اور بجلی علی پرویز ملک بھی موجود تھے۔ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تقریباً 400 مہمانوں نے شرکت کی، جن میں سفارتی نمائندے، پاکستانی حکومتی عہدیداران، سیاست دان، کاروباری رہنما، میڈیا کے پیشہ ور افراد اور دیگر شخصیات شامل تھیں، جنہوں نے تقریب کو مزید پررونق بنایا۔

انڈونیشیا کے ناظم الامور، سفارتی عملہ اور ان کے اہلخانہ نے روایتی ملبوسات اور رنگا رنگ ثقافتی لباس زیب تن کیے ہوئے تقریب میں شرکت کی، جس سے تقریب میں ایک جاندار اور مستند انڈونیشیائی ماحول پیدا ہوا۔ تقریب کی جگہ کو خوبصورتی سے پھولوں کی سجاوٹ، باتیک کپڑے اور ثقافتی زیورات سے سجایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا کے بانی صدر سوئیکارنو اور پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے پوسٹرز بھی نمایاں طور پر آویزاں تھے۔ یہ سجاوٹ دونوں ممالک کی مشترکہ اقدار کا خوبصورت اظہار تھی۔

تقریب کا مرکزی موضوع “نیا نوسانتارا، ترقی یافتہ انڈونیشیا” تھا، جو انڈونیشیا کے موجودہ بنیادی ڈھانچے اور رابطہ کاری میں وسیع پیمانے پر جاری ترقیاتی منصوبوں کا حوالہ دیتا ہے، جن میں انڈونیشیا کے نئے دارالحکومت نوسانتارا کا قیام بھی شامل ہے۔ ایک دہائی کے دوران صدر جوکو ویدودو کی قیادت میں انڈونیشیا نے سامان، لوگوں اور خدمات کی نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری پر توجہ دی ہے۔

ناظم الامور رحمات ہندیارتا کسمہ نے اپنے خطاب میں کہا، “انڈونیشیا بھر میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبے بہت اہم ہیں کیونکہ حکومت انڈونیشیا کبھی کسی خطے کو پیچھے نہیں رہنے دے گی۔ بہتر رابطہ کاری اور بنیادی ڈھانچہ نہ صرف اقتصادی ترقی بلکہ انڈونیشیا کی وحدت کو بھی مضبوط بناتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “انڈونیشیا ابھی مثالی ملک نہیں ہے، لیکن میں کہوں گا کہ انڈونیشیا سیاسی استحکام، قومی اتحاد اور معاشی خوشحالی کے لیے ایک مثال ہے۔”

اقتصادی تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے ناظم الامور نے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں جنہیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستانی کاروباری طبقے کو 7 اکتوبر 2024 کو “انڈونیشیا اور جنوبی و وسطی ایشیا بزنس فورم” اور 9 سے 12 اکتوبر تک انڈونیشیا میں منعقد ہونے والے “ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا” میں شرکت کی دعوت دی۔

وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان دو برادر ممالک ہیں جو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے رکن ہونے کے ناطے علاقائی اور عالمی امور پر مشترکہ نظریات رکھتے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات اور اقتصادی تعاون مزید فروغ پائے گا۔ انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم کی جانب سے انڈونیشیا کے 79ویں یوم آزادی پر مبارکباد بھی پیش کی۔

تقریب کا آغاز غزہ اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں جانوں کی قربانی دینے والوں کو یاد کرنے اور ان کی عزت و تکریم کے لیے ایک لمحہ خاموشی سے ہوا۔ اس کے بعد انڈونیشیا اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے، ایک کیک کاٹا گیا، اور انڈونیشیا کے نئے دارالحکومت نوسانتارا پر ایک دستاویزی ویڈیو دکھائی گئی۔

تقریب کا ایک اور بڑا حصہ “سامن ڈانس” تھا، جو انڈونیشیا کے صوبہ آچے سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے پیش کیا۔ اس رقص میں ہاتھوں کی تالیاں، سینے پر تھپتھپانے اور جسمانی حرکات کے ساتھ انتہائی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا گیا، جس نے انڈونیشیا کی متنوع ثقافت کو پیش کیا۔ یہ رقص سامعین کی جانب سے بھرپور داد کے ساتھ سراہا گیا۔ تقریب کا ایک اور دلچسپ پہلو فیشن شو تھا، جس میں انڈونیشیا کے روایتی ملبوسات اور ثقافتی ورثے کی جھلک پیش کی گئی۔ مہمانوں کو انڈونیشیا کے لذیذ کھانوں اور مشروبات کا بھی بھرپور لطف اٹھانے کا موقع ملا۔

تقریب میں شریک سینٹورس کے سی ای او سردار یاسر الیاس نے تقریب کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا، “یہ تقریب، پروگرامز، پرفارمنسز، اور کھانے سب بہترین اور منظم ہیں۔ مزید برآں، اس خصوصی تقریب کا اختتام انڈونیشیا کے مشہور “گیمو فامیرے” رقص کے ساتھ ہوا۔

اپنا تبصرہ لکھیں