اسلام آباد جنگ ستمبر کے نتائج افواج پاکستان کی کلی فتح و نصرت کا اعلان تھے۔ سامان حرب اور وسائل کی کمی کے باوجود افواج پاکستان مکمل طاقت بنکر اپنے سے کئی گنا طاقتور مسلح فوج کے سامنے سینہ سپر ہوگئی۔ ہماری سیاسی لیڈرشپ نے بھی بڑی دانشمندانہ منصوبہ بندی کے ساتھ اپنی نیول و ائر فورس کو مسلح کرکے مختلف محاذوں پر لڑایا۔ ان خیالات کا اظہار نظریہ پاکستان کونسل کے چیئرمین میاں محمد جاوید نے 6 ستمبر کے حوالے سے ایوان قائد میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقسیم کے وقت ہمارا سب کچھ تو انڈیا میں رہ گیا حتی کہ ذاتی اسلحہ تک نہیں لانے دیا گیا۔ اسکے باوجود پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں تھا اور عوام کا جذبہ حب الوطنی عروج پر تھا جسکے طفیل، اللہ نے فتح و نصرت سے ہمکنار کیا۔
میجر جنرل ریٹائرڈ رحمت خان نے اپنے خصوصی خطاب بعنوان “جنگ ستمبر، عسکری تاریخ کا روشن باب” میں اپنی یادیں دوہراتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس فوجی ساز و سامان بھی کم تھا۔ فوج بھی بہت بڑی نہ تھی لیکن ہم نے جس جذبے سے جنگ لڑی اسکے پیچھے صرف اور صرف حب وطنی اور عوام کی بے پناہ طاقت تھی جسکی بدولت ہم نے رن کچھ، چونڈہ اور سیالکوٹ کے محاذوں پر دشمن کی فوجوں کو شکست دی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ انڈین آرمی کا جو جرنیل یہ کہہ کر جنگ کرنے نکلا تھا کہ وہ شام لاہور جم خانہ میں فتح کا جشن منائے گا اسے ہم نے گنے کے کھیت میں چھپے ہوئے گرفتار کیا تھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل (ر) محمد طاہر نے کہا کہ جنگ ستمبر کے پس منظر میں پاکستانیوں کا جوش و جذبہ لائق تحسین تھا۔ آج بھی میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے عوام حب الوطنی اور انسان دوستی سے سرشار ہیں۔ انہیں افواج پاکستان اور دیگر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانیوں کا احساس ہے اور وہ افواج پاکستان کے پیچھے متحد کھڑے ہیں۔ یہی وہ سپرٹ ہے جس نے دشمن کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے باوجود وطن عزیز کی اکائیوں کو ایک لڑی میں پرو رکھا ہے۔
کونسل کی سینئر رکن سینیٹر رزینہ عالم خان کا کہنا تھا کہ میرے شوہر نامدار سابق جوائنٹ چیف آف آرمی سٹاف جنرل شمیم عالم خان کا فوجی گھرانہ،جن کے کارہائے نمایاں آج قومی و عسکری تاریخ کا حصہ ہیں۔ اس خاندان کے قابل فخر واقعات کو میں نے قریب سے دیکھا ہے۔ جن گھروں میں شہدا کی میتیں اترتی ہیں، انکے ذہن و دل پہ کیا گزرتی ہے ؟یہ وہی جانتے ہیں۔
نظریہ پاکستان کونسل کے سینئر وائس چیئرمین فیصل زاہد ملک نے کہا کہ ہم نے اپنے والد زاہد ملک صاحب سے ہمیشہ یہ درس لیا کہ افواج پاکستان وطن کی سرحدوں کی محافظ ہیں اور ہمارے اہل علم و دانش پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے رکھوالے، چنانچہ افواج پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہم یوم دفاع پاکستان کے موقع پر اپنے غازیوں اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایوان قائد میں یکجا ہوئے ہیں، ہمیں اس پر فخر ہے۔ تقریب کے آخر میں سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ شرکائے تقریب میں سے منیر احمد، افشاں عباسی، امتیاز قریشی، روبینہ ناصر اور محمد وقار حسین نے مہمانان خصوصی سے جنگ ستمبر کے پس منظر میں سوالات کیے۔ تقریب کی نظامت ڈائریکٹر میڈیا و پروگرام حمید قیصر نے کی۔