اس ملاقات کا مقصد پاکستان اور انڈونیشیا کی صحافتی تنظیموں کے درمیان بین الاقوامی سطح پر تعاون کے مواقع کا جائزہ لینا تھا۔
اسلام آباد، نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (این ایف جے) کے چار رکنی وفد نے انڈونیشیا کے سفارت خانے کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے قائم مقام سفیر رحمت ہندیارتا سے ملاقات کی۔
این ایف جے کے وفد میں سینئر نائب صدر عامر رفیق بٹ، سیکریٹری جنرل عابد صدیق چوہدری، جوائنٹ سیکریٹری عدنان حمید اور ہیڈ ایگزیکٹو کمیٹی محمد ندیم چوہدری شامل تھے۔ ملاقات کے دوران سینئر نائب صدر عامر بٹ نے این ایف جے کے کردار اور ان کے ہمراہ وفد کے ہر رکن کا تعارف انڈونشیا کے قائم مقام سفیر سے کروایا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کی صحافتی تنظیموں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے پر زور دیا گیا تاکہ صحافتی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
ملاقات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان صحافتی ، سیاحتی ، ثقافتی، کاروباری دوطرفہ تعلقات کو میڈیا کے پلیٹ فارمز کے ذریعے مزید مستحکم بنانا بھی تھا، جس سے باہمی افہام و تفہیم اور مشترکہ مفادات کو فروغ ملے گا۔
گفتگو کے دوران عابد صدیق چوہدری نے سالانہ انڈونیشیا جانے والے پاکستانیوں کی تعداد کے بارے میں دریافت کیا۔ جواباً، چارژ ڈی افیئرز نے بتایا کہ ہر سال تقریباً 1,4000 پاکستانی انڈونیشیا کا سفر کرتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاحتی ، ثقافتی تبادلے اور سفر کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔
انڈونیشین سفیر نے مستقبل کے تعاون پر اپنے عزم کا اظہار کیا اور این ایف جے کے اراکین کو پاکستان اور انڈونیشیا کی صحافتی تنظیموں کے درمیان مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط کرنے کی تجویز کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے معاہدے میڈیا کے شعبے میں مضبوط شراکت داری کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نشاندہی کی کہ انڈونیشیا کی حکومتی نیوز ایجنسی اور پاکستان کی ایسوسی اینڈ پریس آف پاکستان (APP) کے درمیان موجودہ ایم او یو کی مدت ختم ہو چکی ہے اور اس کی تجدید کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس معاہدے کی تجدید کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان خبروں اور معلومات کا تبادلہ جاری رہ سکے۔
رحمت ہندیارتا کا گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم انڈونیشیا کی کل عالمی تجارت کا صرف 0.6 فیصد ہے۔ انہوں نے میڈیا تعاون کے ساتھ ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں نمایاں اضافے کے امکانات کو اجاگر کیا۔
چارژ ڈی افیئرز نے پاکستان میں اپنے ذاتی تجربات بھی شیئر کیے، اور بتایا کہ وہ اور ان کا خاندان پاکستان میں خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے قیام کے دوران پاکستان کے مختلف شہروں کا دورہ بھی کیا، جن میں کوئٹہ، پشاور، لاہور، اور گوجرانوالہ شامل ہیں، اور انہیں ہر جگہ پر گرم جوشی سے خوش آمدید کہا گیا۔ عامر رفیق بٹ اور عابد صدیق چوہدری اور ندیم چوہدری نےگوجرانوالہ ،کامونکے سے پاکستان کی بہترین برآمدات، جیسے باسمتی چاول، اور سونیکس اور سپر ایشیا کی صنعتوں کا ذکر کیا۔
چارژ ڈی افیئرز نے این ایف جے کے وفد کو بتایا کہ انہوں نے پاکستان کے مختلف چیمبرز آف کامرس کے دورے کیے ہیں، جن کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروباری اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ جس کے لئے میڈیا کا تعاون بھی ضروری ہے۔
رحمت ہندیارتا نے عدنان حمید کی فعال شرکت کو سراہا اور سفارت خانے کی خبروں کی بروقت تشہیر پر ان کی کاوشوں کی تعریف کی، اور سفارت خانے کے ساتھ رابطے کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔
چارژ ڈی افیئرز نے وفد کو بتایا کہ انڈونیشیا 7 سے 12 اکتوبر 2024 کو جکارتہ میں ایکسپو کی میزبانی کرے گا۔ اس ایونٹ میں پاکستان کے متعدد تاجر شرکت کریں گے، جس کا مقصد پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہے۔
ملاقات کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ میڈیا کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا اور دونوں جمہوری ممالک کے درمیان مجموعی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ ملاقات کے اختتام پر، سیکریٹری جنرل عابد صدیق چوہدری نے این ایف جے کے اراکین کے ساتھ مل کر سی این این اردو اور دی ورلڈ ایمبیسیڈر کی جانب سے قائم مقام انڈونیشین سفیر رحمت ہندیارتا کو ایک یادگاری شیلڈ پیش کی۔