پاکستان کی 63فیصد آبادی سمارٹ فون کی حامل 23فیصد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جی ایس ایم اے

اسلام آباد بدھ کے روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے جی ایس ایم اے کے سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا کہ حکومت نے ڈیجیٹل پاکستان کی تعمیر کے لیے عزم کیا ہے۔حکومت ٹیکنالوجی کی صنعت اور سٹارٹ اپس کے فروغ کے ساتھ ساتھ جدت کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔

جی ایس ایم اے کے نمائندوں نے پاکستان کی ڈیجیٹل اور تیز رفتار اقتصادی ترقی کے ممکنہ مواقع پر روشنی ڈالی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی اقتصادی صلاحیت کو تیز رفتار ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے بروئے کار لانے کے لئے تیار ہے۔اس موقع پر جی ایس ایم اے نے ”پاکستان کی ڈیجیٹل قوم بننے کی خواہش کا حصول“ کے عنوان سے رپورٹ جاری کی۔

جی ایس ایم اے کی رپورٹ میں موبائل کنیکٹیویٹی اور اسمارٹ فون اپنانے کے میدان میں ملک کی نمایاں پیش رفت کو اجاگر کیا گیا ہے اور عوام کو موبائل فون اینڈٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے قابل بنانے کا بھی ایک واضح راستہ پیش کیا گیا ہے۔جبکہ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اور اصلاحات کی ضرورت ہوگی۔

جی ایس ایم اے کی رپورٹ نے پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ کوریج میں نمایاں اضافے کا انکشاف کیاجس میں اب 81%آبادی ایسے علاقوں میں مقیم ہے جہاں 3G یا 4G نیٹ ورک کی کوریج ہے جو کہ 2010 میں صرف 15% تھی۔ مزید برآں، 2023 کے آخر تک اسمارٹ فونز کی ملکیت 63% تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم، صرف 23% آبادی موبائل انٹرنیٹ سروسز کی سبسکرپشن لیتی ہے جس سے غیر منسلک افراد کو جوڑنے کے چیلنج کا پیمانہ ظاہر ہوتا ہے۔

رپورٹ میں ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک خاکہ پیش کیا گیا ہے: انفراسٹرکچر، جدت، ڈیٹا گورننس، سیکیورٹی، اور لوگ۔ یہ پانچ ستون ایک کامیاب ڈیجیٹل قوم کی بنیاد ہیں۔رپورٹ میں مالیاتی اصلاحات اور اسٹریٹجک اقدامات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

سفارشات میں موبائل سروسز پر 15% ایڈوانس انکم ٹیکس اور 19.5% سیلز ٹیکس کے خاتمے، سپیکٹرم کی قیمتوں کو کم کرنے، اور سمارٹ فونز کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لیے ایک فنانسنگ پالیسی متعارف کروانے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، جی ایس ایم اے 2025 کے اوائل میں منصوبہ بند 5G سپیکٹرم نیلامی سے قبل سپیکٹرم کی قیمتوں کے بارے میں ایک معقول نقطہ نظر اپنانے کی بھی حمایت کی گئی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جی ایس ایم اے کے سربراہ، جولیان گورمن نے کہا”پاکستان کے پاس ڈیجیٹل قوم بننے کی خواہش کو پورا کرنے کی صلاحیت ہے۔سب سے پہلے اسے اپنی آبادی کے پاس سمارٹ فون کی دستیابی کو بڑھانا ہوگا تاکہ بنیادی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔ پھر حکومت کے مجموعی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے اور انفراسٹرکچر، جدت، ڈیٹا گورننس، سیکیورٹی اور لوگوں کے پانچ کلیدی ستونوں میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان اپنی مکمل ڈیجیٹل صلاحیت کو بروئے کار لا ۓ۔

اور اپنے شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکتا ہے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتا ہے۔ جی ایس ایم اے ملک کے ڈیجیٹل سفر کی حمایت کرنے اور ایک مربوط، جامع اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لیے شراکت داری میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

واضح رہے کہ جی ایس ایم اے ایک عالمی تنظیم ہے جو عالمی سطح پر موبائل ایکو سسٹم کو یکجا کرتی ہے تاکہ مثبت کاروباری ماحول اور سماجی تبدیلیوں کے لئے بنیادی جدت طرازی، دریافت، ترقی اور فراہمی مہیا کرے۔

اپنا تبصرہ لکھیں