ایران جوہری بم بنانے کی صلاحیت سے 1 یا 2 ہفتے کے فاصلے پر ہے امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ ‘ایران جوہری بم بنانے کے لیے ضروری مواد کی تیاری سے محض ایک یا دو ہفتے دوری پر کھڑا ہے۔

تاہم انہوں نے اس معاملے سے متعلق امریکی حکمت عملی ظاہر کرنے سے گریز کیا۔ان ایک یا دو ہفتوں کو اسی طرح ایران کے آگے بڑھنے کے لیے چھوڑ دے گا یا امریکی رد عمل اور حکمت عملی کچھ اور ہو گی۔

العریبیہ نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ سیکیورٹی فورم کولوریڈا میں خطاب کر رہے تھے۔وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ‘اس وقت ایران کی جوہری اہلیت کا معاملہ اور اس سے جڑی خبریں نئے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کے انتخاب کے بعد آئی ہیں۔

اپنے صدر بننے کے بعد وہ ایران کو اس کی سفارتی اور عالمی تنہائی سے نکالنا چاہتے ہیں۔ نئے ایرانی صدر نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے 2015 میں چھ بڑے ملکوں کے ساتھ ہونےوالے جوہری معاہدے کی بحالی کی بھی بات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا’ ہم نے پچھلے چند ہفتوں اور مہینوں میں دیکھا ہے ایران جوہری معاملے میں آگے بڑھ رہا ہے۔

2015 میں امریکی قیادت میں ہونے والے ایرانی جوہری معاہدے سے امریکہ 2018 میں باہر نکل گیا تھا۔بلنکن نے ایران کی جوہری پیش قدمی کا الزام امریکہ کے معاہدے سے نکل جانے کے فیصلہ سازوں پر عائد کیا ہے۔

بلنکن نے کہا ‘ اب ایران محض ایک یا دو ہفتے کے فاصلے پر کھڑا کہ وہ ایسا جوہری مواد تیار کر لے جو ایرانی جوہری بم بنانے کے لیے ضروری ہے۔’ انہوں نے کہا ‘ایران نے ابھی جوہری ہتھیار نہیں بنائے۔

واضح رہے امریکہ میں صدارتی انتخاب بھی محض چار ماہ کے فاصلے پر ہونے کی وجہ سے ایران کی اس پیش رفت کی اہمیت زیادہ خصوصیت اختیار کر سکتی ہے۔جبکہ مشرق وسطیٰ میں نیتن یاہو اور اسرائیل کو بھی ایران سے غیر معمولی مسئلے ہیں

اپنا تبصرہ لکھیں